Appreciation Trap

تعریف کس انسان کو اچھی نہیں لگتی

کبھی کبھی انسان تعریف کے جال میں پھنس جاتا ہے. وہ بار بار ایسے لوگوں کے پاس جا کر اپنی تعریف سننے کا عادی بن جاتا ھے. جو ظاھراً تو مخلص ھوتے ھیں لیکن لاعلم اور جاھل ھوتے ھیں.

اس طرح سے انسان ایک محدود حلقے کا اسیر بن کے رہ جاتا ھے

وہ انہیں دس بیس پچاس سو افراد میں بیٹھ بیٹھ کر ساری زندگی گزار دیتا ھے.

اسکی توجہ اپنی پرسنل ڈویلپمنٹ سے ھٹ جاتی ھے.

اسے یاد بھی نہیں رھتا کہ وہ پرسنل ڈویلپمنٹ کی وجہ سے ھی اس محدود حلقے کی پسندیدہ شخصیت بنا ھوا ھے. اگر اس میں قابلیت نہ ھوتی اس نے کسی لیول پہ محنت مشقت نہ کی ھوتی تو وہ ان چند بیچارے لوگوں کا حلقہ بنانے میں بھی کامیاب نہ ھو پاتا.

اب پرسنل ڈویلپمنٹ سے توجہ ھٹنے کی وجہ سے اس کی نشوونما اس کی گروتھ رک گئی ھے. اب وہ ایک نشئی کی طرح اسی محدود حلقے میں بیٹھا ھر وقت آپ کو ملے گا. جہاں وھی لوگ باری باری اس کو اس کی تعریف کی ڈوز خوراک دیتے ھوئے ملیں گے. ایک تقریر لکھو

تعریف کے جال میں پھنسنے کے نقصانات

آج میں ایک ایسے پہلو پر بات کرنا چاہتا ہوں جو بظاہر معمولی لگتا ہے لیکن ہماری زندگی اور ترقی پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے، اور وہ ہے تعریف کے جال میں پھنس جانا۔

تعریف، یقیناً، ہر انسان کو اچھی لگتی ہے۔ یہ ہماری کوششوں کی تصدیق ہوتی ہے اور ہمیں آگے بڑھنے کی ترغیب دیتی ہے۔ لیکن کیا کبھی ہم نے سوچا ہے کہ حد سے زیادہ تعریف یا غلط لوگوں کی طرف سے تعریف ہمارے لیے نقصان دہ بھی ہو سکتی ہے؟

1. تعریف کی حقیقت

تعریف ایک دو دھاری تلوار کی طرح ہے۔ ایک طرف یہ ہمیں خوشی دیتی ہے اور ہماری محنت کا اعتراف کرتی ہے، لیکن دوسری طرف، اگر ہم اس کے عادی ہو جائیں تو یہ ہمارے لیے زہر ثابت ہو سکتی ہے۔ کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو صرف اپنی تعریف سننے کے عادی بن جاتے ہیں۔ وہ بار بار ان لوگوں کے پاس جاتے ہیں جو بظاہر مخلص تو نظر آتے ہیں لیکن درحقیقت ان کے علم یا سمجھ بوجھ میں کمی ہوتی ہے۔

2. محدود حلقے کا اسیر بن جانا

ایسے لوگ وقت کے ساتھ ایک محدود حلقے کا شکار ہو جاتے ہیں۔ یہ لوگ دن رات ان چند افراد کے ساتھ بیٹھے رہتے ہیں جو ان کی تعریف میں زمین آسمان کے قلابے ملاتے ہیں۔ ان کی باتیں سن کر وہ خود کو مطمئن کر لیتے ہیں اور اپنی ذاتی ترقی، اپنی نشوونما اور اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی کوشش ترک کر دیتے ہیں۔

3. پرسنل ڈویلپمنٹ سے غفلت

یہ لوگ بھول جاتے ہیں کہ جس وجہ سے وہ ان چند لوگوں کی پسندیدہ شخصیت بنے تھے، وہ ان کی محنت، ان کی قابلیت اور ان کی پرسنل ڈویلپمنٹ تھی۔ اگر وہ ان چیزوں پر توجہ نہ دیتے تو آج ان کی تعریف کرنے والا کوئی نہ ہوتا۔ لیکن اب، تعریف کے نشے میں مبتلا ہو کر وہ اپنی نشوونما روک دیتے ہیں اور اپنی شخصیت کو مزید بہتر بنانے کی کوشش ترک کر دیتے ہیں۔

4. تعریف کا نشہ اور اس کے نقصانات

تعریف ایک نشہ بن جاتی ہے۔ یہ لوگ ہر وقت انہی افراد کے ساتھ بیٹھے رہتے ہیں جو انہیں تعریف کی "خوراک" فراہم کرتے ہیں۔ یوں وہ اپنی زندگی کو محدود کر لیتے ہیں اور ان کے پاس آگے بڑھنے یا نئی چیزیں سیکھنے کا وقت نہیں رہتا۔

5. حل: خود آگاہی اور ترقی کی طرف لوٹنا

اب سوال یہ ہے کہ اس جال سے بچا کیسے جائے؟

سب سے پہلے ہمیں اپنی حقیقت کو پہچاننا ہوگا اور یہ سمجھنا ہوگا کہ تعریف کے نشے سے زیادہ اہم ہماری ذاتی ترقی ہے۔

ہمیں اپنی خامیوں پر توجہ دینی ہوگی اور ان کو دور کرنے کے لیے کام کرنا ہوگا۔

ہمیشہ ایسے لوگوں کے ساتھ رہنے کی کوشش کریں جو آپ کی تعریف کے ساتھ ساتھ آپ کی خامیوں کی نشاندہی بھی کریں۔

خود کو ترقی کی راہ پر رکھیں اور یہ یاد رکھیں کہ زندگی میں رک جانا سب سے بڑا نقصان ہے۔

تعریف بلاشبہ خوشی کا باعث بنتی ہے، لیکن اگر ہم صرف تعریف سننے کے عادی بن جائیں، تو یہ ہماری ترقی کے راستے میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔ ہمیں تعریف کو اپنی زندگی کا مرکز نہیں بنانا چاہیے بلکہ اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے اور اپنے خوابوں کی تکمیل کے لیے محنت جاری رکھنی چاہیے۔

یاد رکھیں، کامیابی کی اصل بنیاد مسلسل محنت اور ترقی ہے، نہ کہ دوسروں کی خوشامد۔ آئیں، ہم سب یہ عہد کریں کہ ہم تعریف کے نشے کے جال میں نہیں پھنسیں گے بلکہ اپنی ذاتی ترقی پر توجہ دیتے رہیں گے۔

Comments

Popular posts from this blog

Mobile phone robbed from food delivery person, then climbed on a tall building, and hanged himself

پھوپھی اور ماموں کے کردار کا موازنہ Comparison of the Roles of Paternal Aunt (Phuphi) and Maternal Uncle (Mamu)

A One-Day Trip to the Scenic Areas of Barrie and Orillia