چیمپئنز اور عام لوگوں کے درمیان بنیادی فرق ان کی سوچ اور عمل کے تسلسل میں ہے۔ چیمپئنز اپنی محنت اور پسینے کی قدر و قیمت اور اھمیت کو جان لیتے ہیں اور اپنے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے مستقل مزاجی سے کام کرتے ہیں۔ وہ یہ سمجھ جاتے ہیں کہ کامیابی کا راستہ پسینہ بہانے اور مسلسل محنت سے ہو کر گزرتا ہے۔ ان کے لیے محنت ایک عادت بن جاتی ہے، نہ کہ ایک وقتی عمل۔
عام لوگ، دوسری طرف، اکثر اس حقیقت کو مشکل سمجھتے ہیں اور محنت سے گریز کرتے ہیں۔ وہ شاذ و نادر ہی اپنی زندگی میں ایسی کوشش کرتے ہیں جو انہیں ان کے پوٹینشل سے آگاہ کر سکے۔ قدرت ہر انسان کو موقع دیتی ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو پہچانے اور ان کا استعمال کرے، لیکن یہ کام صرف تب ممکن ہے جب انسان فوکس کرے اور محنت کا عمل جاری رکھے۔
چیمپئنز اس کی اہمیت کو پہچان لیتے ہیں اور اس پر عمل پیرا ہو تے ہیں، جبکہ عام آدمی عموماً کوئی بہانہ بنا کر خود کو اس سے دور کر لیتا ہے۔ یہی وہ فرق ہے جو کامیاب اور ناکام لوگوں کو الگ کرتا ہے۔
کیا یہ حقیقیت ھے؟
جی ہاں، یہ ایک حقیقت پر مبنی مشاہدہ ہے۔ کامیابی اور ناکامی کے درمیان بنیادی فرق عام طور پر سوچ، رویے، اور عمل کے تسلسل میں ہوتا ہے۔
چیمپئنز:
- مستقل مزاج ہوتے ہیں اور محنت کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنا لیتے ہیں۔
- وہ مشکلات کو مواقع کے طور پر دیکھتے ہیں اور انہیں عبور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
- ان کے پاس ایک واضح ہدف ہوتا ہے، اور وہ اس کے حصول کے لیے فوکس اور محنت کو ضروری سمجھتے ہیں۔
عام لوگ:
- اکثر محنت اور مستقل مزاجی کو مشکل سمجھتے ہیں اور کسی آسان راستے کی تلاش میں رہتے ہیں۔
- مشکلات کا سامنا کرنے کے بجائے ان سے بچنے کی کوشش کرتے ہیں۔
- اپنی صلاحیتوں کو مکمل طور پر دریافت یا استعمال کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔
یہ فرق اس لیے پیدا ہوتا ہے کیونکہ چیمپئنز اپنی محنت اور وقت کی قدر کرتے ہیں اور ان کے لیے کامیابی صرف ایک نتیجہ نہیں بلکہ ایک طرزِ زندگی ہے۔ دوسری جانب، عام لوگ اکثر مایوسی یا خوف کی وجہ سے اپنے پوٹینشل کو مکمل طور پر استعمال نہیں کرتے۔
اگرچہ یہ اصول عمومی طور پر درست ہیں، لیکن یہ بات بھی یاد رکھنی چاہیے کہ ہر انسان کے حالات اور مواقع مختلف ہوتے ہیں۔ تاہم، مستقل محنت، فوکس، اور عزم ہمیشہ کسی نہ کسی سطح پر مثبت نتائج لاتے ہیں۔
Comments
Post a Comment