Closeness or Nearness to Allah SWT
Al-Baqara (The Cow) 2:186
وَإِذَا سَأَلَكَ عِبَادِي عَنِّي فَإِنِّي قَرِيبٌ أُجِيبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ إِذَا دَعَانِ فَلْيَسْتَجِيبُواْ لِي وَلْيُؤْمِنُواْ بِي لَعَلَّهُمْ يَرْشُدُونَ
اور (اے پیغمبر) جب تم سے میرے بندے میرے بارے میں دریافت کریں تو (کہہ دو کہ) میں تو (تمہارے) پاس ہوں جب کوئی پکارنے والا مجھے پکارتا ہے تو میں اس کی دعا قبول کرتا ہوں تو ان کو چاہیئے کہ میرے حکموں کو مانیں اور مجھ پر ایمان لائیں تاکہ نیک رستہ پائیں
And when My slaves ask you concerning Me, then (answer them), I am indeed near. I respond to the invocations of the supplicant when he calls on Me (without any mediator or intercessor). So let them obey Me and believe in Me, so that they may be led aright.
Qaf 50:16
وَلَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنسَانَ وَنَعْلَمُ مَا تُوَسْوِسُ بِهِ نَفْسُهُ وَنَحْنُ أَقْرَبُ إِلَيْهِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِيدِ
اور ہم ہی نے انسان کو پیدا کیا ہے اور جو خیالات اس کے دل میں گزرتے ہیں ہم ان کو جانتے ہیں۔ اور ہم اس کی رگ جان سے بھی اس سے زیادہ قریب ہیں
And indeed We have created man, and We know what his ownself whispers to him. And We are nearer to him than his jugular vein.
Surat Al-Mujādila (The Pleading Woman) - سورة المجادلة 58:7
أَلَمۡ تَرَ أَنَّ ٱللَّهَ يَعۡلَمُ مَا فِى ٱلسَّمَـٰوَٲتِ وَمَا فِى ٱلۡأَرۡضِۖ مَا يَڪُونُ مِن نَّجۡوَىٰ ثَلَـٰثَةٍ إِلَّا هُوَ رَابِعُهُمۡ وَلَا خَمۡسَةٍ إِلَّا هُوَ سَادِسُہُمۡ وَلَآ أَدۡنَىٰ مِن ذَٲلِكَ وَلَآ أَڪۡثَرَ إِلَّا هُوَ مَعَهُمۡ أَيۡنَ مَا كَانُواْۖ ثُمَّ يُنَبِّئُهُم بِمَا عَمِلُواْ يَوۡمَ ٱلۡقِيَـٰمَةِۚ إِنَّ ٱللَّهَ بِكُلِّ شَىۡءٍ عَلِيمٌ
کیا آپ نے نہیں دیکھا الله جانتا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے (یہاں تک) کہ جو کوئی مشورہ تین آدمیوں میں ہوتا ہے تو وہ چوتھا ہوتا ہے اور جو پانچ میں ہوتا ہے تو وہ چھٹا ہوتا ہے اور خواہ اس سے کم کی سرگوشی ہو یا زیادہ کی مگر وہ ہر جگہ ان کے ساتھ ہوتا ہے پھر انہیں قیامت کے دن بتائے گا کہ وہ کیا کرتے تھے بے شک الله ہر چیز کو جاننے والا ہے
Have you not seen that Allâh SWT knows whatsoever is in the heavens and whatsoever is on the earth? There is no Najwa (secret counsel) of three, but He is their fourth (with His Knowledge, while He Himself is over the Throne, over the seventh heaven), nor of five but He is their sixth (with His Knowledge), not of less than that or more, but He is with them (with His Knowledge) wheresoever they may be; And afterwards on the Day of Resurrection, He will inform them of what they did. Verily, Allâh SWT is the All-Knower of everything.
Surat Al-'An`ām 6:59 (The Cattle) - سورة الأنعام
۞ وَعِندَهُ ۥ مَفَاتِحُ ٱلۡغَيۡبِ لَا يَعۡلَمُهَآ إِلَّا هُوَۚ وَيَعۡلَمُ مَا فِى ٱلۡبَرِّ وَٱلۡبَحۡرِۚ وَمَا تَسۡقُطُ مِن وَرَقَةٍ إِلَّا يَعۡلَمُهَا وَلَا حَبَّةٍ۬ فِى ظُلُمَـٰتِ ٱلۡأَرۡضِ وَلَا رَطۡبٍ۬ وَلَا يَابِسٍ إِلَّا فِى كِتَـٰبٍ۬ مُّبِينٍ۬ (٥٩)
And with Him are the keys of the unseen; none knows them except Him. And He knows what is on the land and in the sea. Not a leaf falls but that He knows it. And no grain is there within the darknesses of the earth and no moist or dry [thing] but that it is [written] in a clear record.
اور اسی کے پاس غیب کی کنجیاں ہیں جنہیں اس کےسوا کوئی نہیں جانتا جو کچھ جنگل اور دریا میں ہے وہ سب جانتا ہے اور کوئی پتّہ نہیں گرتا مگر وہ اسے بھی جانتاہے اور کوئی دانہ زمین کے تاریک حصوں میں نہیں پڑتا اور نہ کوئی تر اور خشک چیز ہے مگر یہ سب کچھ کتاب روشن میں ہیں (۵۹)
Al-Infitar (The Cleaving) 82:6
يَا أَيُّهَا الْإِنسَانُ مَا غَرَّكَ بِرَبِّكَ الْكَرِيمِ
O mankind, what has deceived you concerning your Lord, the Generous,
اے انسان تجھے اپنے رب کریم کے بارے میں کس چیز نے مغرور کر دیا
Value of Affection
Al-Anfal (The Spoils of War) 8:63
وَأَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِهِمْ لَوْ أَنفَقْتَ مَا فِي الأَرْضِ جَمِيعاً مَّا أَلَّفَتْ بَيْنَ قُلُوبِهِمْ وَلَـكِنَّ اللّهَ أَلَّفَ بَيْنَهُمْ إِنَّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ
And He has united (attuned, put affection between) their (i.e. believers') hearts. If you had spent all that is in the earth, you could not have united their hearts, but Allâh SWT has united them. Certainly, He is All-Mighty, All-Wise.
اور ان کے دلو ں میں الفت ڈال دی جو کچھ زمین میں ہے اگر سارا تو خرچ کر دیتا ا‘ن کے دلوں میں الفت نہ ڈال سکتا لیکن الله نے ا‘ن میں الفت ڈال دی بے شک الله غالب حکمت والا ہے (۶۳)
3:92
لَن تَنَالُوا۟ ٱلْبِرَّ حَتَّىٰ تُنفِقُوا۟ مِمَّا تُحِبُّونَ ۚ وَمَا تُنفِقُوا۟ مِن شَىْءٍۢ فَإِنَّ ٱللَّهَ بِهِۦ عَلِيمٌۭ
Never will you attain the good [reward] until you spend [in the way of Allah SWT] from that which you love. And whatever you spend - indeed, Allah is Knowing of it.
ہر گز نیکی میں کمال حاصل نہ کر سکو گے یہاں تک کہ اپنی پیاری چیز سے کچھ خرچ کرو اور جو چیز تم خرچ کرو گے بے شک الله اسے جاننے والا ہے (۹۲)
Al-Baqara (The Cow) 2:177
۞ لَّيۡسَ ٱلۡبِرَّ أَن تُوَلُّواْ وُجُوهَكُمۡ قِبَلَ ٱلۡمَشۡرِقِ وَٱلۡمَغۡرِبِ وَلَـٰكِنَّ ٱلۡبِرَّ مَنۡ ءَامَنَ بِٱللَّهِ وَٱلۡيَوۡمِ ٱلۡأَخِرِ وَٱلۡمَلَـٰٓٮِٕڪَةِ وَٱلۡكِتَـٰبِ وَٱلنَّبِيِّـۧنَ وَءَاتَى ٱلۡمَالَ عَلَىٰ حُبِّهِۦ ذَوِى ٱلۡقُرۡبَىٰ وَٱلۡيَتَـٰمَىٰ وَٱلۡمَسَـٰكِينَ وَٱبۡنَ ٱلسَّبِيلِ وَٱلسَّآٮِٕلِينَ وَفِى ٱلرِّقَابِ وَأَقَامَ ٱلصَّلَوٰةَ وَءَاتَى ٱلزَّڪَوٰةَ وَٱلۡمُوفُونَ بِعَهۡدِهِمۡ إِذَا عَـٰهَدُواْۖ وَٱلصَّـٰبِرِينَ فِى ٱلۡبَأۡسَآءِ وَٱلضَّرَّآءِ وَحِينَ ٱلۡبَأۡسِۗ أُوْلَـٰٓٮِٕكَ ٱلَّذِينَ صَدَقُواْۖ وَأُوْلَـٰٓٮِٕكَ هُمُ ٱلۡمُتَّقُونَ (١٧٧)
Righteousness is not that you turn your faces toward the east or the west, but [true] righteousness is [in] one who believes in Allah , the Last Day, the angels, the Book, and the prophets and gives wealth, in spite of love for it, to relatives, orphans, the needy, the traveler, those who ask [for help], and for freeing slaves; [and who] establishes prayer and gives zakah; [those who] fulfill their promise when they promise; and [those who] are patient in poverty and hardship and during battle. Those are the ones who have been true, and it is those who are the righteous.
یہی نیکی نہیں کہ تم اپنے منہ مشرق اور مغرب کی طرف پھیرو بلکہ نیکی تو یہ ہے جو الله اور قیامت کے دن پر ایمان لائے اورفرشتوں اور کتابوں او رنبیوں پر اور ا سکی محبت میں رشتہ دارو ں اور یتیموں اور مسکینوں اور مسافروں اور سوال کرنے والوں کو اور گردنوں کے چھڑانے میں مال دے اور نماز پڑھے اور زکوةٰ دے اور جو اپنے عہدوں کو پورا کرنے والے ہیں جب وہ عہد کر لیں اورتنگدستی میں اور بیماری میں اور لڑائی کےوقت صبر کرنے والے ہیں یہی سچے لوگ ہیں اوریہی پرہیزگار ہیں (۱۷۷)
As-Saffat (The Rangers) 37:103
فَلَمَّآ أَسۡلَمَا وَتَلَّهُ ۥ لِلۡجَبِينِ (١٠٣)
And when they had both submitted and he put him down upon his forehead,
پس جب دونوں نے تسلیم کر لیا اور اس نے پیشانی کے بل ڈال دیا (۱۰۳)
Surah Kausar
﷽
إِنَّآ أَعْطَيْنَـٰكَ ٱلْكَوْثَرَ ١ فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَٱنْحَرْ ٢ إِنَّ شَانِئَكَ هُوَ ٱلْأَبْتَرُ ٣
In the name of Allah, the Most Compassionate, the Most Merciful
Indeed, We have granted you al-Kawthar.
So pray to your Lord and offer sacrifice
Indeed, your enemy is the one cut off
اللہ کے نام سے جو بےحد رحم والا، نہایت مہربان ہے۔
(اے پیغمبر) یقین جانو ہم نے تمہیں کوثر عطا کردی ہے۔
لہٰذا تم اپنے پروردگار (کی خوشنودی) کے لیے نماز پڑھو، اور قربانی کرو۔
يقین جانو تمہارا دشمن ہی وہ ہے جس کی جڑ کٹی ہوئی ہے۔
At-Tauba (The Repentance) 9:19
أَجَعَلْتُمْ سِقَايَةَ الْحَاجِّ وَعِمَارَةَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ كَمَنْ آمَنَ بِاللّهِ وَالْيَوْمِ الآخِرِ وَجَاهَدَ فِي سَبِيلِ اللّهِ لاَ يَسْتَوُونَ عِندَ اللّهِ وَاللّهُ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الظَّالِمِينَ
Have you made the providing of water for the pilgrim and the maintenance of al-Masjid al-Haram equal to [the deeds of] one who believes in Allah and the Last Day and strives in the cause of Allah? They are not equal in the sight of Allah SWT. And Allah does not guide the wrongdoing people.
کیا تم نے حاجیوں کا پانی پلانا اور مسجد حرام کا آباد کرنا اس کے برابر کر دیا جو الله پر اور آخرت کے دن پر ایمان لایا اور الله کی راہ میں لڑا الله کہ ہاں یہ برابر نہیں ہیں اور الله ظالم لوگوں کو راستہ نہیں دکھاتا (۱۹)
97:3
لَيۡلَةُ ٱلۡقَدۡرِ خَيۡرٞ مِّنۡ أَلۡفِ شَهۡرٖ
The Night of Decree is better than a thousand months.
شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے (۳)
قرب الٰہی کا مطلب ہے اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے قریب ہونا، اس کی محبت، رضا، اور قربت کا احساس پیدا کرنا۔ یہ روحانی مقام انسان کی عبادت، اخلاص، اعمال صالحہ، اور دل کی پاکیزگی سے حاصل ہوتا ہے۔ قرآن و حدیث میں اللہ کے قریب ہونے کے کئی طریقے اور علامات بیان کی گئی ہیں۔
1. قرآن میں قربت الٰہی کا ذکر
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"اور جب میرے بندے میرے بارے میں آپ سے سوال کریں، تو (کہہ دیں) میں قریب ہوں۔ میں دعا کرنے والے کی دعا کو قبول کرتا ہوں جب وہ مجھے پکارتا ہے۔"
(سورۃ البقرہ: 186)
یہ آیت ظاہر کرتی ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر وقت اپنے بندوں کے قریب ہے، شرط یہ ہے کہ بندہ اخلاص کے ساتھ اسے پکارے۔
2. حدیث میں اللہ کے قریب ہونے کی وضاحت
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: جو میرا قرب حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے، میں اس کے قریب ہو جاتا ہوں۔ اور جو مجھ سے ایک بالشت قریب آتا ہے، میں اس سے ایک ہاتھ قریب آتا ہوں۔ جو میرے پاس چل کر آتا ہے، میں اس کے پاس دوڑ کر آتا ہوں۔"
(صحیح بخاری، کتاب التوحید)
3. قربت کے حصول کے راستےعبادت میں اخلاص: نماز، روزہ، قرآن کی تلاوت، اور ذکر و اذکار کے ذریعے اللہ سے قربت حاصل ہوتی ہے۔
دعا: دعا کے ذریعے اللہ سے براہ راست بات کرنا اور اپنی حاجات پیش کرنا قربت کا بہترین ذریعہ ہے۔
اللہ کی یاد (ذکر): اللہ کے ناموں کا ورد اور دل میں اس کی یاد رکھنا، دل کو سکون اور اللہ کی قربت کا احساس دیتا ہے۔
نیک اعمال: دوسروں کی مدد کرنا، عدل کرنا، صدقہ دینا، اور عاجزی اختیار کرنا اللہ کے قریب لے جاتا ہے۔
4. روحانی قربت کی علاماتدل میں سکون اور اطمینان۔
اللہ کی رضا حاصل کرنے کی تڑپ۔
گناہوں سے نفرت اور توبہ کی رغبت۔
ہر حال میں شکر ادا کرنا۔
دوسروں کے ساتھ حسن سلوک اور عاجزی۔
5. قربت الٰہی کی اہمیت
قرب الٰہی حاصل کرنے سے انسان کو دنیا و آخرت دونوں میں کامیابی نصیب ہوتی ہے۔ یہ دل کو سکون دیتا ہے، دعا کو قبولیت کے قریب لاتا ہے، اور زندگی کے ہر مرحلے میں راہنمائی فراہم کرتا ہے۔
نتیجہ:
اللہ تعالیٰ ہر وقت اپنے بندوں کے قریب ہے، اور اس کے قریب ہونے کے لیے شرط یہ ہے کہ انسان خلوص دل کے ساتھ اسے یاد کرے اور اس کی رضا کے مطابق زندگی بسر کرے۔ اللہ کا قرب نہ صرف ایک روحانی سکون کا ذریعہ ہے بلکہ دنیا و آخرت میں کامیابی کا راستہ بھی ہے۔
Comments
Post a Comment